(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر خزانہ، بتسلئیل سموتریچ، پر شدید تنقید کی ہے کیونکہ وہ قطر میں زیرِ مذاکرہ جنگ بندی اور قیدیوں کی واپسی کے معاہدے کی مخالفت کر رہے ہیں۔
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کے درجنوں افراد "کنیسٹ” کے اجلاس میں پہنچے جہاں 2025 کے بجٹ پر بحث کے لیے مالیاتی کمیٹی کا اجلاس ہو رہا تھا۔ انہوں نے وزیر کے ساتھ ایک گھنٹے سے زائد وقت تک بات کی، اور انہیں "قیدیوں کو چھوڑنے” کا الزام عائد کیا۔
سموتریچ نے آج اس معاہدے پر تنقید کی، جس کے بارے میں رپورٹس ہیں کہ قطر میں جنگ بندی اور قیدیوں کی واپسی کے لیے بات چیت ہو رہی ہے، اور اسے "ہتھیار ڈالنے کا معاہدہ” قرار دیا۔
سموتریچ نے ایک بیان میں کہا، "یہ معاہدہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی قومی سلامتی کے لیے ایک تباہی ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کو غزہ میں اپنی فوجی کارروائی جاری رکھنی چاہیے یہاں تک کہ حماس کی مکمل ہتھیار ڈالنے تک۔”