(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اتوار کے روز چھاپہ مار کارروائیوں میں متعدد فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا ہے۔ اس کے علاوہ قابض فوجیوں کی جانب سے فلسطینی شہریوں میں مکانات مسماری کے نوٹسز بھی تقسیم کیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بیت المقدس میں العیساویہ کے مقام پر اسرائیلی فوج کی تلاشی کی کارروائی میں مراد اور اس کے بھائی محمود محیسن جب کہ ایک دوسرے شہری محمد المقدسی کو حراست میں لے لیا۔ تینوں ماضی میں بھی اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹ چکےہیں۔نامہ نگار نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے اتوار کو بیت لحم میں بلاطہ پناہ گزین کیمپ پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران راید ابو شلال نامی ایک سابق اسیر کو حراست میں لے لیا۔ تلاشی کی کارروائی کے دوران مختلف گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں کو زدوکوب کیا گیا۔ قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی گئی اور نقدی وزیورات لوٹ لیے۔
خیال رہے کہ ابو شلال سات سال تک اسرائیل کی جیل میں قید رہ چکے ہیں۔ بیت لحم میں تلاشی کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی نوجوان کے پاؤں میں گولی ماردی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگیا۔
الخلیل شہر میں بھی اسرائیلی فوجیوں نے تلاشی کے دوران متعدد شہریوں کو فائرنگ، آنسو گیس کی شیلنگ اور دھاتی گولیوں کی فائرنگ کی جس میں متعدد شہری زخمی ہوئے ہیں۔ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین کے جنوبی قصبے یعبد میں اسرائیلی فورسز نے گھروں میں گھس کر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا۔ تلاشی کے دوران فلسطینی شہریوں کو سڑکوں پر قطاروں میں کھڑے کرکے ان کی شناخت پریڈ کی گئی۔
یعبد قصبے میں ایک فیکٹری کے قریب اسرائیلی فوجیوں فلسطینی کالونیوں کا کئی گھنٹوں تک محاصرہ کیے رکھا۔ اس دوران فلسطینی شہریوں کے گھروں میں گھس کران کی شناخت پریڈ کی گئی۔
قبل ازیں الخلیل شہر سے اسرائیلی فوجیوں نے نوجوان منتصر زعاقیق، میڈیا ورکر احمد عوض اور دیگر کو حراست میں لیا گیا۔ اسی شہر میں اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے شہید ابراہیم سکافی کے اہل خانہ کو چوبیس گھنٹے میں اپنا مکان خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ صہیونی فوجیوں کا کہنا ہے کہ شہید کا مکان مزاحمتی کارروائی کے رد عمل میں اگلے چوبیس گھنٹے کے اندر اندر مسمار کردیا جائے گا۔