(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ بیت المقدس گورنری نے اتوار کے روز انکشاف کیا کہ لیک ہونے والی ویڈیوز میں قابض اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے نیچے کھدائیاں اور توڑ پھوڑ کے مناظر سامنے آئے ہیں جن سے اموی دور کے قیمتی اسلامی آثار کو تباہ کیا جا رہا ہے جبکہ عالمی سطح پر اس کی کوئی نگرانی نہیں کی جا رہی۔
القدس گورنری کی جانب سے جاری بیان میں واضح کیا کہ یہ کھدائیاں خفیہ یا نیم خفیہ انداز میں کی جا رہی ہیں جن کا مقصد ان تاریخی نشانیوں کو مٹانا ہے جو مسجد اقصیٰ میں اسلامی وجود کی زندہ شہادت ہیں۔ محافظہ القدس کے مطابق یہ تمام کارروائیاں مسجد اقصیٰ کی تاریخی شناخت مٹانے اور اس کے اسلامی تشخص کو ختم کرنے کی صہیونی کوششوں کا حصہ ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ان اقدامات کے نتیجے میں اسلامی آثار کے کئی شواہد تباہ ہوگئے ہیں اور یہ صورتحال مسجد اقصیٰ کی معمارانہ بنیادوں اور تاریخی ڈھانچے کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے۔ القدس گورنری نے خبردار کیا کہ یہ تمام سرگرمیاں بین الاقوامی قوانین اور آثار قدیمہ کے تحفظ سے متعلق عالمی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
مزید برآں محافظہ القدس نے کہا کہ قابض اسرائیل کی یہ درندگیاں دراصل نئے حقائق مسلط کرنے اور اپنی صہیونی کہانیاں و منصوبے آگے بڑھانے کے لیے کی جا رہی ہیں تاکہ مسجد اقصیٰ کے تاریخی و اسلامی کردار کو مسخ کیا جا سکے۔ محافظہ القدس نے اسے فلسطینی ورثے اور القدس کی اسلامی شناخت پر براہ راست حملہ قرار دیا۔
بیان کے اختتام پر محافظہ القدس نے عالمی برادری، یونیسکو اور اقوام متحدہ سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا تاکہ ان کھدائیوں کو روکا جا سکے اور قابض اسرائیل کو مسجد اقصیٰ کے تاریخی و اسلامی آثار کی پامالی پر کٹہرے میں لایا جا سکے۔