اردنی وزیر خارجہ ناصر جودہ کا کہنا ہے کہ عمان میں فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے مابین مذاکرات سازگار ماحول میں ہوئے اور فریقین مذاکرات جاری رکھنے پر متفق ہو گئے ہیں۔
ناصر جودہ نے اس ملاقات کو امن عمل پر طاری جمود توڑنے اور فریقین کے مابین براہ راست مذاکرات کےآغاز کی کوشش قرار دیا۔
اردنی وزیر خارجہ نے منگل کے روز ایک پریس کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی ملاقاتوں کی اہمیت کو کم یا زیادہ نہیں کیا جا سکتا۔ آج کی ملاقات مثبت فضا میں ہوئی۔ سب نے اتفاق کیا کہ ملاقاتوں کا یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے اور آئندہ ہونے والی ملاقاتوں کا مقام بھی اردن ہی ہو گا۔
ناصر جودہ نے مزید کہا کہ ہم نے اس ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ آئندہ ہونے والی ملاقاتوں کا اعلان بھی میزبان ملک اردن ہی کرے گا۔ ان ملاقاتوں کے متعلق دیگر افراد کے بیانات ان کی ذاتی رائے شمار کیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملاقاتوں کا اگلا سلسلہ آئندہ ماہ بھی جاری رہے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ امن عمل کو آگے بڑھنا چاہیے اور اس عملمیں موجود انجماد کو توڑنا ہو گا۔ یہ انجماد دنیا بھر کے ممالک کو متاثر کر رہا ہےاور ان ممالک میں اردن بھی شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطین اور اسرائیل کے مابین انتہائی پیچیدہ اور طویل المدت تنازعات ہیں جن کو ایک یا دو روز میں ختم نہیں کیا جا سکتا لیکن اگر دونوں ممالک کے درمیان قیام امن اور مذاکرات جاری نہیں رہتے تو اس سےدنیا کے امن و سلامتی پر فرق پڑتا ہے۔
خیال رہے کہ منگل کے روز اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کےنمائندے سولہ ماہ بعد مذاکرات کے لیے اکٹھے ہوئے تھے۔ قبل ازیں ستمبر 2010ء میں دونوں کے درمیان ’’امن مذاکرات‘‘ تعطل کا شکار تھے۔