اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ منگل کے روز عمان میں فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیلی حکومت کے رہنماؤں کے مابین ملاقات کے بعد فریقین میں باقاعدہ براہ راست مذاکرات کا دو بارہ آغاز ہو گیا ہے۔ اور فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اس ضمن میں ہچکاہٹ کا اظہار بے معنی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت اردن کی کوششوں سے عمان میں ہونے والی حالیہ ملاقات کودونوں ملکوں کے مابین براہ راست مذاکرات کا آغاز سمجھتی ہے۔
اس موقع پر اسرائیلی حکومت نے ایک بار پھر فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کو اسرائیلی وزیر اعظم کے ساتھ کسی بھی مقام اور کسی بھی وقت براہ راست مذاکرات کی دعوت دی۔
ادھر اسرائیلی اعلی سیاسی ذرائع بھی منگل کے روز اتھارٹی اور اسرائیلی حکومت کی رہنماؤں کے مابین سولہ ماہ بعد ملاقات کو کو انتہائی اہم قرار دے رہے ہیں اور اسے باقاعدہ مذاکرات کے آغاز سے تعبیر کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اردن کے وزیر خارجہ ناصر جودہ نے عمان میں اتھارٹی اور اسرائیلی حکومت کے مابین ملاقات کے بعد اعلان کیا تھا کہ فریقین نے ملاقاتوں کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رکھنے پر اتفاق کر لیا تھا جس کے بعد اسرائیلی ذرائع سے خبر آئی تھی کہ مذاکرات کا اگلا دور آئندہ ہفتے ہو گا۔