فلسطین کی معروف سیاسی اور عسکری تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے رہنما محمود الزھار کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت تحریک فتح کے ساتھ ہونے والے مفاہمتی معاہدے کی رو سے قومی حکومت اور سکیورٹی کونسل کے قیام سے قبل عام انتخابات کو مکمل طور پر مسترد کرتی رہے گی۔
ڈاکٹر الزھار نے اردن کے معروف روزنامے ’’الغد‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حماس مئی کے اوائل قاھرہ میں ہونے والے فتح کے ساتھ مفاہمتی معاہدے کی تمام شقوں پر عمل درآمد کے لیے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ اس معاہدے کی رو سے دونوں جماعتوں نے فلسطینی عبوری قومی حکومت اور سکیورٹی کونسل کی تشکیل اور تنظیم آزادی فلسطین کی تنظیم نو پراتفاق کیا تھا۔
خیال رہے کہ مفاہمتی معاہدے کی رو سے دونوں جماعتوں کو اپنے زیر انتظام علاقوں میں سیاسی بنیادوں پر گرفتار اسیران کو رہا بھی کرنا تھا تاہم اس فتح کی جانب سے مغربی کنارے میں مسلسل حماس کے حامیوں کی پکڑ دھکڑ مہم جاری ہے۔ دوسری جانب مغربی کنارے کی فتحاوی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس کی جانب سے قومی حکومت کی تشکیل پر مذاکرات میں وزارت عظمی کے لیے سلام فیاض کے نام پر ہٹ دھرمی کے مظاہرے سے معاہدے پر عمل درآمد کٹھائی میں پڑ گیا تھا۔