فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام مغربی کنارے کے شہر نابلس میں قائم”جنید” جیل میں ایک جیل عہدیدار نے سیاسی بنیادوں پرحراست میں رکھے گئے نمر ھندی کو قتل کی دھمکی دی ہے۔
نمرالھندی کے اہل خانہ کے ایک ذریعے نے”مرکز اطلاعات فلسطین” کو بتایا کہ نابلس میں طلباء کونسل کے ممبر نمر الہندی کئی ہفتے سے عباس ملیشیا کی جیل میں قید ہیں۔ حال ہی میں جیل کے ایک سینیئر عہدیدار نے دو مرتبہ ایک تیز نوک دار لوہے کی سلاخ نمر کے سرے کے قریب لے جاتے ہوئے دھمکی دی کہ اسے کسی بھی وقت جان سے مارا دیا جائے گا۔
محصور کے اہل خانہ کا مزید کہنا ہے کہ نمرالھندی کو جیل کی تیسری منزل پر لے جایا گیا اور اسے کہا گیا کہ آپ کو یہاں سے نیچے گرا دیا جائے گا، جس کے نتیجے میں آپ کی موت واقع ہو جائے گی اور ہم یہ کہ دیں گے کہ موت خود کشی کا نتیجہ ہے۔
طالب علم رہ نما کے قتل کی ایک دھمکی پہلے بھی سامنے آ چکی ہے جب پہلی مرتبہ اسے حراست میں لینے کے بعد عباس ملیشیا کےایک اہلکار نے پستول اس کی پیشانی سے لگاتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے نکلنےوالی گولی کسی بھی وقت اس کی جان لے سکتی ہے۔
اسیر کے اہل خانہ نے بتایا کہ جنید جیل کی تیسری منزل پرلے جانے کے بعد ایک جیل اہلکار اسے وہاں سے گرانے کی کوشش کر رہا تھا۔ اگر موقع پر جیل کے دوسرے اہلکار مداخلت نہ کرتے زنجیروں میں جکڑے الہندی کو گرا دیا جاتا۔
اسیر طالب علم کے اہل خانہ نے فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ الہندی کی رہائی اور اس کی جان بچانے کے لیے فوری مداخلت کرے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ نمرالہندی کی جان کو نقصان پہنچا تو اس کی تمام ترذمہ داری عباس ملیشیا اور رام اللہ حکومت پرعائد ہو گی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین