مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مسجد اقصیٰ کے امام اور خطیب الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ اسرائیلی ریاست فوجی طاقت کے ذریعے قبلہ اوّل اور القدس کو فلسطینیوں سے چھیننے کی سازش کررہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم نے قبلہ اوّل کے دفاع کے لیے ’’نفیرعام‘‘ کا اعلان کیا تو اسرائیلی ریاست نے القدس اور مسجد اقصیٰ کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا۔ مگر فلسطینی قوم اسرائیلی فوج کے جبر تشدد سے خوف زدہ نہیں ہوئے اور انہوں نے گھروں سے نکل کر قبلہ اوّل کے دفاع کا پیغام پہنچا دیا ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے قبلہ اوّل کے امام نے کہا کہ اسرائیل فوجی طاقت کے ذریعے القدس کو ہم سے چھیننے کے ساتھ مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مکانی تقسیم کی سازش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کے تمام اہم مقامات میں فلسطینیوں کو جمعہ سمیت تمام نمازیں ادا کرنے اور آزادی کے ساتھ عبادت کا حق حاصل ہے۔ اسرائیلی فوج فلسطینی نمازیوں کو باب الرحمۃ میں داخلے سے روک کر قبلہ اوّل کی مکانی تقسیم کی سازش کر رہی ہے مگر دشمن کی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔
الشیخ صبری کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ اس وقت دنیا میں بسنے والے دو اب مسلمانوں کے دلوں میں بستی ہے۔ عالم اسلام قبلہ اوّل کو غاصب صیہونیوں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑے گا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے باب الرحمۃ میں گھس کر وہاں پر نماز اور عبادت میں مصروف فلسطینیوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 20 فلسطینی زخمی ہوگئے اور 19کو حراست میں لے لیا تھا۔