(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کی مخلوط حکومت کی دو بڑی حکومتی فریقین نیتن یاھو کی لیکوڈپارٹی اور بینی گینٹز کی بلیو اینڈوائٹ پارٹی کے درمیان جاری تنازعات کے تناظر میں ہفتہ وار اجلاس ایک بار پھر منسوخ کردیا گیا ہے۔
اسرائیلی معروف اخبار معاریف کی رپورٹ کےمطابق دونوں جماعتوں کے درمیان متعدد معاملات پراختلافات قائم ہیں جن میں سےبڑے اختلافات میں ریاستی بجٹ اور غرب اردن پر اسرائیلی علمداری شامل ہے۔
اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اگر پیر کی رات تک”ریاستی بجٹ” کے حوالے سے دونوں جماعتوں کے مابین بحران حل نہیں ہوا تو اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ ) خود بخود تحلیل ہوجائے گی۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کی پارٹی لیکوڈ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا مخلوط حکومت کے دونوں فریقن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اپنے فرائض کی انجام دہی میں مجرمانہ غفلت کررہی ہے ، انھوں نے اسرائیلی وزیرگابی اشکنازی اور وزیراعظم نیتن یاہو پر متحدہ عرب امارات سے خارجہ اور فوج کے وزراء سے رابطوں کو حکومتی ذمہ داران سے چھپانے پر تنقید کرتے ہوئے کہاانہوں نے غیر ذمہ داری سے کام لیا۔
انھوں نے اسرائیلی وزیرجنگ اور سابق اسرائیلی آرمی چیف بینی گینٹز پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینی گینٹز نے ب چیف آف اسٹاف کا عہدہ سنبھالا تو وہ سیکیورٹی سے متعلق معلومات کو لیک کرنے اور سیاسی سطح کے خلاف کام کرنے کے دو معاملات میں ملوث تھا۔