(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)صیہونی فوج نے ضلع سلوان میں تین اپارٹمنٹس پر مشتمل 1990 سے قائم فلسیطنیوں کی رہائشی عمارت کوغیر قانونی قراردیتے ہوئے مکینوں سے جبری خالی کرالی۔
فلسطینی خبررساں ادارے قدس نیوز نیٹ ورک کی رپور ٹ کے مطابق گزشتہ روز صیہونی فوج نےمقبوضہ بیت المقدس کے ضلع سلوان میں اسرائیلی بلدیہ اور ہیوی مشینری کے ہمراہ فلسطینی التھان خاندان کی ملکیتی رہائشی عمارت جو تین اپارٹمنٹس پرمشتمل ہے اور 1990 سے قائم ہے پر دھاوا بولا اور عمارت کو جبری خالی کرانا شروع کردیا ۔
عمارت کے رہائشی نےبتایا کہ اسرائیلی بلدیہ نے اس سے قبل اس کنبہ کو مطلع کیا تھا کہ اجازت نامہ نہ ہونے کے بہانے ان کی عمارت کو منہدم کردیا جائے گاتاہم آج اچانک ہی اسرائیلی فوج نے ان کے گھر وں کو خالی کرالیا ہے۔
وادی ہلواہ انفارمیشن سینٹر کے ڈائریکٹر جواد صیام نے نشاندہی کی کہ سال کے آغاز سے ہی اسرائیلی فوج نے رہائشی مکانات ، زرعی اور تجارتی تنصیبات ، مویشیوں کے باڑوں اور بیرکوں سمیت 90 سے زائد عمارتوں کو غیر قانونی قراردیتےہوئے مسمار کردیا ہے ، انھوں نےبتایا کہ فلسطینیوں کے خلاف صیہونی ریاست کی انتقامی کارروائیاں تو جاری تھی تاہم گزشتہ دوماہ میں ان کارروائیوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔