(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ فلسطین میں قیدیوں اور سابق قیدیوں کے اُمور کی کمیٹی کی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صیہونی عدالتوں نے گزشتہ ماہ اگست میں 18 سال سے کم عمر گرفتار فلسطینی بچوں کی ضمانت کےلیےبائیس ہزار شیکل جرمانے کی سزائیں سنائی ۔
فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات رکھنے والی کمیٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ اگست میں 18 سال سے کم عمر21 فلسطینی بچوں کوحراست میں لیا گیا تھا، گرفتارکئے جانے والے نوجوانوں میں سے 17 کو ان کے گھروں سے، ایک کو شاہراہ سے گزرتے ہوئے، دو کوقوانین کی خلاف ورزی کرنے کی بناء پر جبکہ ایک کو اس سے پوچھ گچھ کے لئے طلب کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی بچوں کی گرفتاری کے وقت انہیں وحشیانہ طریقے سے مارا پیٹا گیا، رپورٹ کے مطابق اگست کے دوران اسرائیلی عدالتوں سے 15 بچوں کو سزائیں دی گئیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس وقت بھی اسرائیلی جیلوں میں 220 بچے حراست میں ہیں جن میں سے 95 کو’عوفر’ قید خانے میں رکھا گیا ہے
کمیٹی نے کہا کہ "اسرائیلی عدالتوں کی طرف سے فلسطینی بچوں پر اس طرح کے بھاری مالی جرمانے عائد کرنا ایک افسوس ناک کارروائی ہے، جو قیدوں اور ان کے اہل خانہ کے خلاف قابض ریاست کی طرف سے ان پر دباؤ ڈالنے کے لئے کی جاتی ہے۔