(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی عقوبت خانے میں کینسر کی موذی بیماری اور اسرائیلی حکام کی جانب علاج کی سہولیات فراہم نہ کرنے کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینی نژاد اردنی سامی ابو دیاک کو عمان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
شہید سامی ابو دیاک کی نماز جنازہ عمان میں پڑھائی گئی جہاں شہید کے آخری دیدار کے لیے عوام کا جم غفیر امڈ آیا تھا۔خیال رہے کہ شہید سامی ابو دیا کا جسد خاکی دو روز قبل اسرائیل نے شاہ حسین پل سے اس کے ورثاء کے حوالے کیا تھا۔
شہید کا جسد خاکی عمان میں الحسین میڈیکل کمپلیکس لے جایا گیا جہاں گذشتہ روز شاہ حسین بن طلال مسجد میں نماز جنازہ کی ادائی کے بعد صویلح قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا قبل ازیں صہیونی حکومت کی طرف سے شہید سامی ابو دیاک کا جسد خاکی اردن کے حوالے کرنے سے انکار کردیا تھا۔
واضح رہے کہ سامی ابو دیاک 26 نومبر 2019ء کو عقوبت خانے میں کینسر اور علاج سے محرومی کے باعث شہید ہوگئے تھے۔انہیں کینسر کا موذی مرض 2015ء میں لاحق ہوا۔ انہیں سوروکا اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کے معدے میں موجود کینسر کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا۔ابو دیاک کو مزاحمتی حملوں کے الزام میں تین بارعمر قید اور 30 سال اضافی قید کی سزا سنائی تھی۔ سنہ 1967ء کے بعد اسرائیلی جیلوں میں شہید ہونےوالے فلسطینیوں کی تعداد 222 ہوگئی ہے۔