(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس ہر اس شخص سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی جو غزہ میں داخلی محاذ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرے گا جماعت غزہ میں نئے قوانین کے نفاذ کی اجازت نہیں دے گی۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اسرائیلی بربریت کے شکار شہر غزہ میں سمندری یا زمینی راستے سے آنے والی امداد کی تقسیم کا کام قبائل اور دیگر کے مقامی فلسطینی رہنماؤں کے حوالے کرنے کے امکان کے بارے میں اسرائیلی بیانات پر سخت ردعمل میں اسرائیل کے ساتھ تعاون پر سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔
حماس کے ایک سکیورٹی ذرائع نے دھمکی دی ہے کہ حماس ہر اس شخص سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی جو غزہ میں داخلی محاذ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرے گا جماعت غزہ میں نئے قوانین کے نفاذ کی اجازت نہیں دے گی۔
حماس نے کہا کہ "غزہ کے اندر کام کرنے کے لیے کچھ خاندانوں کے منتخب لوگوں اور قبیلوں کے ساتھ بات چیت کرنے کی قابض کی کوشش قومی غداری تصور ہوگی۔ حماس غزہ میں کسی گروپ، قبیلے یا خاندان کو اسرائیل کے ساتھ گٹھ جوڑ کی اجازت نہیں دے گی۔
غزہ کا انتظام چلانے کے لیے نئی باڈیز کی تشکیل کی اسرائیلی کوشش ایک ناکام سازش ہوگی جسے پایہ تکمیل تک نہیں پہنچنے دیا جائے گا۔
یہ انتباہ اسرائیلی میڈیا کی ان رپورٹوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں کچھ افراد یا قبائل کو مسلح کرنے پر غور کر رہا ہے تاکہ لڑائی کے خاتمے کے بعد انسانی امداد کی فراہمی کے لیے انہیں ذمہ داری سونپی جا سکے۔ تاہم اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے اس رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔