(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) تیونس کے انتخابات میں کامیاب ہونے والے صدارتی امید وار قیس سعید نے صیہونی ریاست پر شدید تنقیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کی کسی مہم کا حصہ نہیں بنیں گے، اسرائیل کے ساتھ تعلقات سنگین غداری کے مترادف ہے۔
تیونس کے مقامی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں قیس سعید کا کہنا تھا کہ صدر منتخب ہونے کے بعد وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کی کسی مہم کا حصہ نہیں بنیں گے۔
انہوں نے کہآکہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو نارمل کرنا ایک بہت بڑی غداری ہے، ایک ایسے ملک کے ساتھ تعلقات کیسے قائم ہوسکتے ہیں جو ایک پوری قوم اور اس کے بنیادی حقوق غصب کرکے انہیں یرغمال بنائے ہوئے ہے۔
انہوں نے مزید کہا لفظ ‘نارملائیزیشن’ اصل میں ایک غلط لفظ ہے، ہم ایک غاصب ملک کے ساتھ لڑ رہے ہیں، ہم اسرائیل کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں، صہیونی ریاست کے ساتھ کیسے تعلقات قائم کر سکتے ہیں جبکہ وہ مسلمانوں کو بدترین مظالم کا شکار بنارہے ہیں۔
تیونس میں یہودی عبادت گاہوں کے دورے کی اجازت دینے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں قیس سعید نے کہا کہ اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والوں میں تیونس میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی، ہم اسرائیلیوں کے ساتھ نہیں یہودیوں کے ساتھ معاملات قبول کر رہے ہیں۔