مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کی بدنام زمانہ ’’جزیرہ نما النقب‘‘ کی جیل میں قید ایک فلسطینی شہری ابراہیم علی محمد النتشہ نے اسرائیلی فوج کے مظالم سے تنگ آکر خود سوزی کی کوشش کی اپنے کپڑوں کو آگ لگا دی۔ دیگر اسیران اور انتظامیہ نے مل کرخود سوزی کرنے والے فلسطینی نوجوان کو بچا لیا مگر صیہونی انتظامیہ نےآگ میں جُھلسے قیدی کو اسپتال منتقل کرنے یا اس کی طبی امداد کے بجائے اسے’’لاک اپ‘‘ میں بند کر دیا۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ 24 سالہ ابراہیم النتشہ نے اسرائیلی مظالم کے خلاف خود سوزی کی کوشش کی تھی جس کے بعد اسے کسی قسم کی طبی معاونت فراہم نہیں کی گئی۔
فلسطینی اسیران مرکز کے ترجمان ریاض الاشقر نے کہا کہ النتشہ کی حالت اب بہتر ہے مگر اس کا جسم کافی جگہوں سے جھلسا ہوا ہے۔ اسے اسپتال منتقل کیا گیا اور نہ ہی کسی ڈاکٹر کو دکھایا گیا ہے۔
دوسری جانب جزیرہ نما النقب کی جیل میں قید فلسطینیوں میں اسرائیلی ریاست کے مظالم کے خلاف سخت غم وغصے کی فضا پائی جا رہی ہے۔ النتشہ کے علاج میں مجرمانہ لاپرواہی برتنے پر فلسطینی اسیران سخت مشتعل ہیں اورانہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر آگ میں جھلسے شہری کو فوری اسپتال منتقل نہ کیا گیا تو اسیران اس کے خلاف تحریک شروع کر سکتےہیں۔