(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ فلسطین میں صیہونی ریاستی دہشتگردی کے باعث شہید ہونے والے فلسطینی بچوں کی حالتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ گرفتاری کے بعد تفتیش کے دوران ان پر بدترین تشدد کیا جاتا ہے۔
صہیونی ریاست میں انسانی حقوق کے ان تمام اصولوں اور اقدار کو یکسرنظرانداز کیا جارہا ہے جنہیں بین الاقوامی اجتماعات نے نابالغوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے مقرر کیے ہیں۔
کسی بھی نا بالغ فرد کو تشدد، ظالمانہ اور تذلیل آمیز سلوک کا نشانہ بنانے پر بین الاقوامی قانون کی روشنی میں ایسی کارروائیوں میں ملوث فرد یا گروہ کے اقدامات کو سنگین جنگی جرائم کے زمرے میں شامل کیا جاتا ہے۔
فلسطینی قیدیوں کی انجمن برائے اسیران سے جاری ہونے والی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق صیہونی ریاستی دہشتگردی کے باعث فلسطینی باشندوں سمیت نابالغ فلسطینی بچوں کو بھی بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور سنگین جنگی جرائم میں سے ایک ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ صیہونی فوج اور پولیس نے رواں سال 50 سے زائد اٹھارہ سال سے کم عمر فلسطینی بچوں کو گرفتارکیا جس میں سے اکثریت کو بدترین تشددکا نشانہ بنایا گیا ہے۔