(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) مسجد اقصی کے دروازے پرقابض فوج نےنوجوان پر گولیاں چلائیں جن میں سے ایک گولی دل پر لگی، تلاشی کے بہانے شہید کی لاش کو 2 گھنٹے تک زمین سے نہیں اٹھایا گیا ۔
گزشتہ روز قابض ریاست میں صہیونی فوج نے30سالہ شہید فلسطینی نوجوان اشرف حسن عطا اللہ ہلسا کی والدہ اور بھائیوں کو تفتیش کے بہانے راملہ کے علاقےالسوریہ شرقی سے تشدد کے بعدگرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ۔
ذرائع کے مطابق مسجد اقصی کے دروازے باب ہٹہ پر صہیونی فوج کے ہاتھوں بےرحمی سے شہید کیے جانے والے 30سالہ فلسطینی نوجوان اشرف حسن عطا اللہ ہلسا کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تاہم ایک گولی دل پر لگنے سے ہلسا کی موت واقع ہوئی جس کے بعد صہیونی فوجیوں نے تلاشی کے بہانےمسجد اقصی کے ارد گرد کے علاقے کو مکمل طور پر بند کردیا، جبکہ شہید کی لاش کو 2 گھنٹے تک زمین سے نہیں اٹھایا گیا ۔