(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں منگل کے روز اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے نتیجے میں مزید تین فلسطینی شہری شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔ قابض فوجیوں نے تلاشی کی کارروائیوں میں درجنوں فلسطینیوں کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق منگل کے روز مغربی کنارے کے جنوبی شہروں الخلیل اور بیت لحم میں الگ الگ واقعات میں تین فلسطینی نوجوانوں کوگولیاں مار کر شہید کردیا گیا۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق بیت لحم میں اسرائیلی فوجیوں نے 21 سالہ فلسطینی سرور احمد ابراہیم سرور کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فلسطینی نوجوان کی شہادت سینے میں گولیاں لگنے سے ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی نوجوان کو اسرائیلی فوجیوں نے اس وقت گولیاں ماریں جب مقامی فلسطینی شہری اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ کررہے تھے۔
ادھر فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں بیت عینون کے مقام پر ایک فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔ شہید نوجوان کی شناخت عدنان عاید حامد کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 17 سال بیان کی جاتی ہے۔
ہلال احمر فلسطین کا کہنا ہے کہ حامد کواسرائیلی فوجیوں نے گولیاں مارنے کے بعد شدید زخمی حالت میں سڑک پرپھینک دیا اور امدادی کارکنوں کو اس تک رسائی کی اجازت نہ دی جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوگئی۔ الخلیل شہرہی میں اسرائیلی فوج کی جانب سے دہشت گردی کے ایک دوسرے واقعے میں 23 سالہ فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا۔ اس کی شناخت محمد احمد کوازبہ کے نام سے کی گئی ہے۔ چند روز قبل اسی علاقے میں کوازبہ خاندان کے تین نوجوانوں کو صہیونی فوج نے گولیاں مار کرشہید کردیا تھا۔ یوں ایک ہفتے میں ایک ہی خاندان کے چار افراد شہید کردیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ پچھلے سال اکتوبر کے اوائل سے جاری تحریک انتفاضہ کے دوران اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے نتیجے میں اب تک 156 فلسطینی شہید اور 15 ہزار سے زاید زخمی ہو چکے ہیں۔