(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ فلسطین کے مظلوم طالب علم پر بے بنیاد الزامات ثابت نہ ہونے کے بعدبھی جیل حکام نے اس کے خلاف دو بار عمر قید کی سزا جاری کی۔
جینن میں قیدی کلب کے ڈائریکٹر منتصر سمور کے مطابق صہیونی فوج نےمقبوضہ فلسطین میںجینن کے جنوب میں مارکا قصبے سےتعلق رکھنے والا 39 سالہ صلاح الدین محمد ابو جلبوش کو 2004 میں اس کے گھر پر دھاوا بولنے کے بعد شدید تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے گرفتار کیا تھا ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس وقت صلاح ابوجلبوش عن نجاہ نیشنل یونیورسٹی کاطالب علم تھا اور اسے مسلسل تین ماہ تک سخت تفتیشی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا تھا تاہم بے بنیاد الزامات کی پاداش میں اسے اب تک صہیونی جیلوں سے رہائی حاصل نہیں ہوسکی ہے ۔
واضح رہے کہ بے بنیاد الزامات کی چھان بین کے بعد بھی صہیونی جیل حکام قیدی صلاح جلوبش پر کوئی جرم ثابت نہ کر سکے تاہم گرفتاری کے بعد قابض عدالتوں نے اس کے خلاف دو بار عمر قید کی سزا جاری کی۔