(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض ریاست میں صہیونی انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید کیےجانے والے بے قصور فلسطینیوں کودر حقیقت فلسطینی کہلائے جانے کی سزائیں دی جاتی ہیں جس کی ایک مثال پانچ بچوں کی ماں کو بے بنیاد الزامات کی پاداش میں دس سال قیدہے ۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز قابض صہیونی ریاست میں پانچ بچوں کی کفالت کرنے والی فلسطینی ماں جن کا نام فدوى حمادہ بتایا جاتا ہے کی بغیر کسی جرم کے گرفتاری کو تیرہ روز گزر چکے ہیں تاہم صہیونی حکام کی جانب سے اب تک کسی قسم کی وضاحت سامنے نہیں آئی ہے ۔
مقامی ذرائع کے مطابق اسیر فدوى حمادہ کوغاصب صہیونی عدالت نے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت10سال قید کی سزا سناتے ہوئے نظر بند کر دیا جس کے بعد سے اسیر فدوى حمادہ کی تاحال کوئی خبر موصول نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی دو درجن جیلوں میں کم سے کم 5700 فلسطینی باقاعدہ پابند سلاسل ہیں، ان میں 40 خواتین، 500 انتظامی قید، 230 بچے، 1000 مریض شامل ہیں جن میں سے 700 کی زندگی خطرے میں ہےاور بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں ۔