(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی محکمہ امور اسیران کے سربراہ قدری ابو بکر نے بتایا کہ اسیر داؤد طلعت الخطیب کے دل کی ایک سرجری ہو چکی تھی جس کے باوجود صہیونی انتظامی جیل نے روائتی بےحسی کا مظاہرہ کیا ۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روزقابض ریاست میں فلسطینی محکمہ امور اسیران کے سربراہ قدری ابو بکر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ فلسطین کے علاقے رام اللہ کے مغرب میں واقع بدنام زمانہ اوفر جیل میں بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے 45سالہ قیدی داؤد طلعت الخطیب کی شہادت دل کا دورہ پڑ نے کے باعث ہوئی مگر وہ ایک عرصے سے فالج کے مرض میں مبتلا ہونے کے ساتھ ساتھ نظر بندی کی بد ترین صعوبتیں جھیلتے ہوئے صحت گنواچکے تھے اور دل کے عارضے میں مبتلا ہوگئے تھے۔
قدری ابو بکر نے مزید کہا کہ داؤد طلعت الخطیب کے دل کی ایک سرجری ہونے کے باوجود صہیونی انتظامی جیل نے روائتی بےحسی کا مظاہرہ کیا۔
قدری ابو بکر نے طبی امداد میں غفلت اور تاخیر سے ہسپتال منتقل کیا جہاں آدھے گھنٹے بعد ہی ان کا انتقال ہوگیا جس پر قدری ابو بکر نے انتظامیہ کو داؤد طلعت الخطیب موت کا مکمل ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
واضح رہے کہ عوفر جیل اسرائیل کی بدنام زمانہ جیل ہے جہاں بےگناہ فلسطینیوں کو سنگین سزائیں دینے کا سلسلہ1967 سے اب تک تاحال جاری ہے۔