اسرائیل کے ایک ذمہ دار ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ فلسطینی تنظیم "اسلامی تحریک مزاحمت حماس” اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل کےبعد مصر اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے بات چیت جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قاہرہ نے اپنے ہاں جاسوسی کے الزام میں زیرحراست یہودی ایلن گرابیل کی رہائی کاعندیہ دیا ہے جبکہ اس کے بدلے میں اسرائیل مصر کے 80 اسیران کی رہائی پر تیار ہے۔
اسرائیلی ریڈیو رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پیش آئند چند ایام میں اسرائیل اور مصر کے مابین قیدیوں کی ڈیل طے پا جائے گی۔
ذرائع کے مطابق دونوں ملکوں کے مابین قیدیوں کے تبادلے لیے بات چیت کا عمل جاری ہے، توقع ہے کہ اگلے چند روزمیں اس میں اہم پیش رفت کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جاسوس ایلین گرابیل کو اس سال 15 جنوری کو ملک میں سابق صدرحسنی مبارک کےخلاف جاری عوامی انقلاب کے ہنگاموں کے دوران ملک میں افراتفری پھیلانے اور فوج پر حملوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم نے دوران تفتیش اعتراف کیا ہے کہ اس کا اسرائیل کی بدنام زماہ خفیہ ایجنسی”موساد” کے ساتھ تعلق ہے اور موساد ہی نے اسے مصرمیں فوج پر حملوں کے لیے یہاں بھیجا تھا کہ انقلابی تحریک کےدوران ملک کو عدم استحکام سےدوچار کیا جا سکے۔
ادھر اسرائیلی جیلوں میں مجموعی طور پر مصر کے 80 شہری زیرحراست ہیں جن میں تین بچے بھی شامل ہیں۔
حال ہی میں مصر کی ثالثی کے تحت حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلےکا ایک معادہ کرایا گیا ہے جس کے تحت اسرائیل حماس کے ہاں اپنے ایک یرغمالی فوجی کی رہائی کے بدلے میں ایک ہزار ستائیس فلسطینیوں مرد و خواتین کو رہا کرے گا۔ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پانے کے ساتھ ہی یہ خبریں گردش کرنے لگی تھیں کہ اسرائیل مصرکے ہاں اپنے جاسوس کی رہائی کے بدلے میں مصرکے ساتھ بھی ایک ڈیل کرنا چاہتا ہے۔