(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض صہیونی ریاست میں مظلوم فلسطینی شہدا ءکے جسد خاکی کو ورثاء کے حوالے نہ کرنے کے پیچھےصرف بےبس فلسطینی خاندانوں کو ذہنی اذیتوں سے دوچار کرنا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز غاصب صہیونی ریاست میں فلسطینی شہدا ءکے اہل خانہ پر مشتمل کمیٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں فلسطینی جیلوں میں شہید ہونے والے قیدیوں کے ورثاء نے شہداء کے جسد خاکی کےحصول میں ناکامی پر صہیونی فوج کے خلاف شدید نعرےبازی کی ۔
اس موقع پرسوسائٹی کے سیکرٹری جنرل محمد صبیحات نے انکشاف کیا کہ صہیونی جیلوں میں ظلم و بربریت کے بعد شہادت پانے والے 304مظلوم قیدی جن کے جسد خاکی صہیونی قبضے میں ہیں اور ان میں سے بعض کو تحویل میں لیے 40 سال ہوگئے ہیں مگر انہیں آج تک ان کے ورثاء کے حوالے نہیں کیا گیا تاہم مظلوم فلسطینی شہداءکے جسد خاکی کو ورثاء کے حوالے نہ کرنے کے پیچھےصرف بےبس فلسطینی خاندانوں کو ذہنی اذیتوں سے دوچار کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابض صہیونی حکام فلسطینی قوم پر دباؤ ڈالنے کے لیے مجرمانہ حربے استعمال کررہی ہے شہیدوں کے جسد خاکی ان کے لواحقین کو واپس نہ کرنا بھی نسل پرستی کی ایک مکروہ شکل ہےتاہم اسرائیل کے سوا دنیا میں انسانی تاریخ میں شہدا کو اپنی تحویل میں رکھنے کا کوئی ثبوت نہیں ملتا۔
واضح رہے کہ صبیحات نے عالمی برادری سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی شہداء کے جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کرنے کے لیے عالمی سطح پر مہم چلانے اور بین الااقوامی برادری میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ صہیونیوں پر اس حوالے سے دباؤ ڈالا جا سکے۔