عرب لیگ نے اسرائیلی جیل میں زیرحراست فلسطینی اسلامی جہاد کے رہ نما اور گذشتہ دو ماہ سے مسلسل بھوک ہڑتالی اسیر شیخ خضرعدنان کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
عرب لیگ نے خبردار کیا ہے کہ شیخ عدنان کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں اور مسلسل بھوک ہڑتال کے باعث ان کی زندگی کو نقصان پہنچا تو اسرائیل اس کا ذمہ دار ہو گا۔
عرب لیگ کی خصوصی کمیٹی برائے فلسطینی امور کے سیکرٹری جنرل السفیر محمد الصبیح نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شیخ عدنان گذشتہ پینسٹھ دن سے مسلسل بھوک ہڑتال پر ہیں۔ اسرائیل نے ان کے ایک بھی جائز مطالبے کو تسلیم نہیں کیا اور انہیں بھوک ہڑتال جاری رکھنے پرمجبور کیا ہے جس کے باعث شیخ عدنا کی زندگی سخت خطرے سے دوچار ہے۔
شیخ عدنان نے تمام عرب ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی بھوک ہڑتالی قیدی کی زندگی بچانے کےلیے صہیونی حکومت پر دباؤ ڈالیں۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور عالمی برادری کی توجہ بھی فلسطینی اسیرکی حالت زار کی جانب مبذول کرائی اور اسیر کی زندگی بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔
شیخ محمدالصبیح کا کہنا تھا کہ اسیران کے ساتھ بدسلوکی عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف وری ہے۔ اسرائیل فلسطینی اسیران کے معاملے میں مسلس لاپراوہی اور غفلت کا مظاہرہ کرتا آ رہا ہے جس کا بین ثبوت گذشتہ دو ماہ سے بھوک ہڑتال اسلامی جہاد کے اسیر رہ نما ہیں جن کی زندگی اب خطے سے دوچار ہے۔
عرب لیگ کےعہدیدار نے اپنے بیان میں اسرائیلی عدلیہ کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صہیونی عدالتیں ظلم کی حمایت اور جارحیت کو فروغ دیتی ہیں۔ اسرائیلی عدالتوں کی جانب سے بے گناہ اور معصوم لوگوں پر تشدد کی اجازت دی جاتی ہے اور اسرائیلی خفیہ ادارے ، فوج اور پولیس عرب اور دیگر فلسطینی اسیران پرمظالم کے پہاڑ توڑتے ہیں۔
خیال رہے کہ فلسطینی عسکری تنظیم اسلامی جہاد کے رہ نما شیخ خضرعدنان نے گذشتہ دو ماہ سےاسرائیلی مظالم کےخلاف احتجاجا بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔ عالمی اورعلاقائی سطح پر صہیونی حکومت پردباؤ کو بھی مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین