مقبوضہ غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں ایک فلسطینی نوجوان اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے شہید جبکہ دو دیگر زخمی ہو گئے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 24 سالہ نوجوان محمد منیر حسن صالح شمالی رام للہ کے گاؤں ترمسعیا میں اسرائیلی فائرنگ سے شہید ہو گیا جس کے بعد اکتوبر کے آغاز سے 17 نومبر تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 89 ہو گئی، ان میں 17 بچے اور 4 خواتین بھی شامل ہیں۔یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسرائیلی فوجیوں پر گاؤں کے داخلی دروازے پر فائرنگ ہوئی، تاہم اس میں کسی صہیونی فوجی کو گزند نہیں پہنچا۔
فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ تین مسلح افراد گشت کرنے والے اسرائیلی فوجیوں کے قریب آئے اور ان پر فائرنگ کر دی، جس کے بعد فوجیوں نے اپنے بچاؤ کے لئے ان پر بھی فائر کھولا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض فوجیوں نے تین فلسطینیوں پر فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں ایک نوجوان زخموں کی تاب لاتے ہوئے شہید ہو گیا۔ قریب سے گزرنے والے کسی بھی فرد کو اسرائیلی فوجیوں نے مضروب کو طبی امداد کے لئے اُٹھانے کی اجازت نہیں دی، جبکہ شہید کے دوسرے زخمی ساتھیوں کو صہیونی فوجی اُٹھا کر اپنے ساتھ نامعلوم مقام پر لے گئے۔