سلفیت(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مغربی کنارے کے شہر سلفیت میں اسرائیلی فوج کی چھاپہ مار کارروائی کے نتیجے میں کم سے کم پانچ فلسطینی زخمی ہو گئے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مقامی ذرائع نے بتایا کہ سلفیت کے آل الزاويۃ قصبے میں فلسطینی نوجوانوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان اس وقت پر تشدد جھڑپیں شروع ہوئیں جب اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے قصبہ میں چھاپہ مارا۔
ذرائع کے مطابق جھڑپوں میں چار فلسطینی زخمی ہوئے جبکہ متعدد کو حراست میں لے لیا گیا۔ گرفتار ہونے والوں کی حتمی تعداد معلوم نہیں ہو سکی۔
اس حملے کے بعد قابض اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ سلفیت میں (اسرائیلی فوجیوں) پر حملہ کرنے والے کی شناخت انیس سالہ عمر ابو ليلۃٰ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آل الزاويۃ کا رہائشی بتایا جاتا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی نوجوانوں کے خلاف بڑی تعداد میں اشک آور گولے فائر کئے اور ربڑ کی دھاتی گولیاں برسائیں۔
اسرائیلی فوج فلسطینیوں کی ملکیتی کئی دوکانوں میں زبردستی داخل ہوئی اور ان میں نگرانی کے لئے لگے کیمروں کی ریکارڈنگ کو قبضے میں لے لی۔
اسرائیلی فوج نے آل الزاویہ میں فلسطینیوں کے گھروں کی چھتوں پر چڑھ کر فائرنگ کی جس سے قریبی قصبہ کفر الدیک کا رہائشی فلسطینی نوجوان زخمی ہو گیا۔
زکریا سمارہ نامی فلسطینی سمیت متعدد نامعلوم افراد کو اسرائیلی فوج نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران گرفتار کر لیا۔
خیال رہے اتوار کی صبح سلفیت کی ارئیل صیہونی بستی کے قریب فلسطینی نوجوان کے چاقو حملے اور فائرنگ سے دو اسرائیلی ہلاک اور دو زخمی ہو گئے تھے۔