(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ‘ ‘ اسرائیل غزہ پر دوبارہ قبضہ کرکے یہودی بستیاں بنائے گا اور فلسطینیوں کو بے دخل کرے گا صیہونی وزیر کا یہ بیان قابل مذمت ہے’ اسرائیل کو اس کی مسلسل عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں پر بین الاقوامی قوانین کے تحت کٹہرے میں لانے کی ضرورت ہے۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر اور وزیر خارجہ بیزلل سموٹریچ کے غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی اور غزہ میں دوبارہ یہودی آباد کاری کے بیانات کو غیر ذمہ درانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان قابل مذمت ہیں سعودی عرب ان بیانات کو مسترد کرتا ہے، اسرائیل کی طرف سے اس طرح کا کوئی بھی اقدام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہو گا۔
مملکت کی طرف سے زور دے کر کہا گیا ہے’ اسرائیل کو اس کی مسلسل عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں پر بین الاقوامی قوانین کے تحت کٹہرے میں لانے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے بین الاقوامی برادری کو ٹھوس کوششیں کرنا ہوں گی۔’
واضح رہے اسی ہفتے کے شروع میں اسرائیلی وزیروں بذلیل سموٹریچ اور ایتمار بین گویر نے اپنے بیانات میں کہا تھا ‘ فلسطینیوں کو غزہ سے باہر نکالا جائے۔ سموٹریچ کے مطابق ‘اگر غزہ میں یہودی آباد کیے جائیں گے ( مغربی کنارے کی طرح ) تو یہ غزہ کو کنٹرول کرنے کے لیے اسرائیلی فوج کی مدد کے لیے مفید ہو گا۔
اس لیے ضروری ہے کہ فلسطینیوں کی غزہ چھوڑنے کے لیے حوصلہ افزائی کی جائے۔ سموٹریچ نے مزید کہا ‘ اگر ہم نے ‘سٹریٹیجیکلی’ درست اقدامات کیے تو دو ملینز کی تعداد میں موجود فلسطینی صرف ایک دو لاکھ غزہ میں رہ سکیں گے۔ اس طرح جنگ کے بعد کا منظر اور زندگی مختلف ہو گی۔
دو ملین فلسطینیوں کے ساتھ نہیں۔ بعد ازاں سموٹریچ کے اسی بیان کو سلامتی کے اسرائیلی وزیر بین گویر نے آگے بڑھایا۔ بین گویر نے کہا ہمیں غزہ سے فلسطینیوں کے انخلاء کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔