(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی سفیر محمد نبہان نے سربیا کے سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کے فیصلے کو غیرقانونی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ سفارتخانے کی منتقلی امریکی دباؤ کے تحت ہے۔
سربیا میں تعینات فلسطینی سفیر محمد نبھان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ پر سربیا کے سفارتخانے کو صیہونی ریاست کے دارالحکومت تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کے اعلان پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ امریکی صدر کے سربیان کے سفارت خانے کو یروشلم منتقل کرنے کے فیصلے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 80 قراردادوں اور جنرل اسمبلی کی ایک ہزار سے زائد قراردادوں کی خلاف ورزی ہوئی ہے ان قراردادوں میں امریکہ نے حصہ لیا تھا جس میں اتفاق کیا تھا کہ یروشلم کو فلسطین کا علاقہ ہے جس پر صیہونی ریاست اسرائیل قابض ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سربیا کا فیصلہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، مقبوضہ یروشلم کا علاقہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ایک متنازعہ علاقہ ہے، اسرائیل نے 1967 میں یروشلم پر قبضہ کر لیا تھا جس کے بعد سے اب تک اس شہر پر اسرائیل کا قبضہ ہے انھوں نے سربیا اور کوسوو کو باور کرایا کہ فیصلے سے دونوں ملکوں کے تعلقات متاثر ہوں گے۔