(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ رام اللہ کے مرکز میں آج منگل کی صبح قابض اسرائیلی فوج کی ایک خصوصی یونٹ نے اچانک حملہ کر دیا۔ صیہونی اہلکاروں نے خفیہ طور پر شہر کے وسطی علاقے میں داخل ہو کر العجولی ایکسچینج کو اپنا ہدف بنایا۔
مقامی ذرائع کے مطابق اس اچانک حملے کے بعد قابض اسرائیلی فوج نے بڑی تعداد میں مزید فوجی کمک طلب کر لی۔ کچھ ہی دیر میں، صیہونی فوجی گاڑیاں اور مسلح اہلکار وسطی رام اللہ کے علاقے میں پھیل گئے اور شہر کو ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا۔
یہ حملہ فلسطینی عوام کے لیے ایک آزمائش بن گیا اور فضا میں مزاحمت کی آوازیں بلند ہونے لگیں۔ بہادر فلسطینی نوجوان قابض فوج کے سامنے ڈٹ گئے اور ان پر پتھراؤ کیا۔ جواب میں، صیہونی فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس سے شہر کی گلیاں گولیوں کی آوازوں سے گونج اٹھیں۔
عینی شاہدین کے مطابق رام اللہ کے مرکز میں مسلسل فائرنگ کی آوازیں سنائی دیتی رہیں۔ قابض فوج نے شہریوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے براہِ راست گولیاں چلائیں اور علاقے کو اپنے محاصرے میں لے لیا۔
ہلال احمر فلسطین نے تصدیق کی ہے کہ رام اللہ کے حسبہ علاقے کے قریب ایک فلسطینی زخمی ہوا، لیکن قابض اسرائیلی فوج نے ایمبولینسوں اور طبی عملے کو جائے وقوعہ پر پہنچنے سے روک دیا اور ان پر بھی فائرنگ کر کے زخمی تک رسائی میں رکاوٹ ڈالی۔ یہ اقدام قابض اسرائیل کی کھلی بربریت اور انسانیت دشمنی کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب قابض اسرائیل مغربی کنارے کے شہروں میں اپنے فوجی آپریشنز میں مزید تیزی لا رہا ہے۔ اس کے حملوں کا براہِ راست ہدف نہتے شہری اور ان کی املاک ہیں۔ روز بروز بڑھتی ہوئی یہ کارروائیاں فلسطینیوں کو خوف اور جبر کے ذریعے ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کی سازش کا حصہ ہیں۔
فلسطینی حلقوں کی جانب سے فوری اپیل کی گئی ہے کہ عوام قابض فوج کی ان کارروائیوں کے خلاف متحد ہو کر کھڑے ہوں اور مزاحمت کے تمام ممکنہ ذرائع استعمال کرتے ہوئے دشمن کے ان حملوں کو ناکام بنا دیں۔