(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) 25 سالہ لیز کی مدت پوری ہونے پر دباؤ کے باوجود اردن نے اسرائیل سے اپنے سرحدی زردعی علاقے واپس لے لئے۔
اردن نے 25 سال قبل 1994ء میں اپنے سرحدی علاقے الباقورہ اور الغمر کو صیہونی ریاست اسرائیل کو 25 سال کیلئے لیز پر دیئے تھے جس کی مدت 26 اکتوبر کو ختم ہوگئی تھی تاہم اسرائیل ان علاقوں کو اردن کو واپس دینے کیلئے تیار نہیں تھا لیکن اردن نے سرحدی علاقے الباقورہ اور الغمر صہیونی ریاست کے دباؤ اور مطالبے کے باوجود واپس لے لیےہیں ۔
خیال رہے کہ صہیونی ریاست نے سنہ 1994ء میں اردن سے اس کے دو علاقے الباقورہ اور الغمر زرعی مقاصدکے لیے حاصل کیے تھے۔ آج اتوار کو اردنی حکام نے یہ دونوں علاقے اسرائیل سے واپس لے لیے ہیں۔سنہ 1994 میں "اسرائیل” اور اردن کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق تل ابیب کو دو سرحدی علاقوں کواپنے تصرف کرنے کا حق دیا تھا۔ معاہدے میں کہا گیا تھا کہ اگر اردن نے علاقے واپس لینے کے لیے کوئی پیغام نہ بھیجا تو یہ معاہدے کی خود بہ خود تجدید ہوجائے گی۔ تاہم اسرائیلی ریاست کی توقعات کے برعکس اردن نے اسرائیل سے ایک سال قبل کہا تھا کہ وہ معاہدے کی تجدید نہیں کرے گا۔ اس کے بعد اسرائیل نے لیز میں توسیع کے لیے دبائو اور بلیک میلنگ سمیت مختلف ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کیے تھے