مشرق وسطیٰ بالخصوص اسرائیل کے آس پاس کے عرب ممالک میں گذشتہ ایک برس سے رونما ہونے والی سیاسی تبدیلیوں کو صہیونی ریاست ایک سنگین خطرے کے طورپر دیکھ رہی ہے۔
اسرائیل کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل بینی گانٹزنے کہا ہے کہ خطے میں تیزی سے حالات عدم استحکام کی جانب بڑھ رہے ہیں جس کے براہ راست منفی اثرات اسرائیل پر مرتب ہوں گے جوکہ اسرائیل کے لیے کسی بڑے چیلنج سے کم نہیں ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوج کے سربراہ نے مقبوضہ فلسطین میں ایک فوجی کالج میں نئے بھرتی ہونے والے فوجیوں کی ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کو محفوظ بنانے کے لیے اس کی دفاعی صلاحیت میں اضافے کی اشد ضرورت ہے جس کے لیے لازمی ہے کہ فوج کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے۔ ریزرو فوج کی تعداد بڑھائی جائے اور اسے جدید سے جدیدین اسلحے سے لیس کیا جائے۔
صہیونی فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم اس پریشانی کو خارج ازمکان قرارنہیں دے سکتے کہ فلسطین میں ایک مرتبہ پھرسنہ 1948ء جیسے حالات پیدا ہوں، کیونکہ خطے میں تیزی سے رو نما ہونے والی تبدیلیوں کے بعد مستقبل قریب میں ایسے لگ رہا ہے کہ عرب ممالک اسرائیل کو نیچا دکھانے کے لیے اپنی فوج کی تعداد میں اضافہ کریں گے
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین