(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) حماس نے پیر کی شام اعلان کیا کہ فلسطینی اسیران اور غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے درمیان اسیران کے تبادلے کا دوسرا مرحلہ 25 جنوری کو طے شدہ وقت پر ہوگا۔ اس سے قبل آج کے ایک بیان میں حماس نے "فلسطینی عوام، امت اور دنیا کے آزاد لوگوں” کو غزہ میں فائر بندی کے معاہدے کے تحت اسیران کی رہائی کی پہلی کھیپ کی کامیاب مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کی۔
حماس نے کہا: "ہم اس تاریخی لمحے میں اپنے عظیم عوام اور کامیاب مزاحمت کو سلام پیش کرتے ہیں، جس نے ثابت کیا کہ وہ اپنے اسیران اور آزادی کی لڑائی کو کبھی نہیں بھولے گی۔”
حماس نے اپنے اسیران کے لیے مکمل آزادی کے عہد کی تجدید کی، اور کہا: "ہم اپنی سرزمین اور مقدسات کی آزادی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔” حماس نے مزید کہا کہ "جب فلسطینی عوام اپنے اسیران کو خوش آمدید کہتے ہیں، تو یہ مزاحمت کے گرد عوامی حمایت کی عکاسی کرتا ہے اور اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ فلسطینی عوام آزادی اور اپنی سرزمین کی آزادی کے لیے ترس رہے ہیں۔”
حماس نے یہ بھی کہا کہ "تصاویر میں دکھایا گیا کہ اسرائیلی دشمن کی تین خواتین قیدیوں کو مکمل صحت مند حالت میں رہا کیا گیا، جب کہ ہمارے اسیران اور خواتین قیدیوں پر اسرائیلی جارحیت اور بے توجہی کے آثار واضح تھے، جو مزاحمت کی اخلاقیات اور غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وحشیانہ قبضے کے مابین فرق کو اجاگر کرتا ہے۔” اسرائیل نے 90 فلسطینی اسیران کو غزہ کے فائر بندی معاہدے کے تحت رہا کیا، جبکہ تین اسرائیلی خواتین کو غزہ میں حماس کے حوالے کیا۔