فلسطین کی دو بڑی سیاسی جماعتوں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” اور فتح کے درمیان مصالحت اور قومی حکومت کی تشکیل کے لیے مذاکرات آج دوبارہ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہو رہے ہیں۔
اس سلسلے میں ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق کی سربراہی میں حماس کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد ہفتے کے روز قاہرہ پہنچا تھا۔ دوسری جانب فتح کی مرکزی کونسل کے رکن عزام احمد بھی ایک وفد کے ہمراہ قاہرہ میں موجود ہیں جہاں دونوں وفود کے شرکاء آج مفاہمتی بات چیت کا دوبارہ آغاز کریں گے۔
ادھردوسری جانب آج کے مذاکرات کے ایجنڈے کی تفصیلات مرکز اطلاعات فلسطین کوموصول ہو گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کے رہ نما آج ان تمام متفق علیہ امورپر عمل درآمد کے حوالے سے غورکریں گے کے۔ اس کے علاوہ قومی حکومت کی تشکیل کا طریقہ کار، صہیونی دشمن کےخلاف عوامی مزاحمت کا میکینزم اور خالد مشعل اورمحمود عباس کے درمیان ہونے والی گذشتہ ماہ کی ملاقات میں طے پانے والے امورپرعمل درآمد پر بات کی جائے گی۔ اجلاس میں ایک جائزہ رپورٹ بھی پیش کی جائے گی جس میں سابقہ اجلاس کے فیصلوں پرعمل درآمد کی تفصیلات تبائی جائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس اور فتح کے وفود آج ملک میں سیاسی گرفتاریوں کا باب بند کرنے اور مرکزی الیکشن کمیشن کے ارکان کے انتخاب پر بھی مذاکرات کریں گے۔
قبل ازیں ہفتے کے روز حماس اور فتح کے وفود قاہرہ میں مصری انٹیلی جنس چیف سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں اور مفاہمت کا عمل آگے بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تنظیم کے سیاسی شعبے کےنائب صدر ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق کی سربراہی میں آنے والے وفد میں سیاسی شعبے کے ارکان نزار عوض اللہ،، عزت رشق اور خلیل حیہ شامل ہیں آج کے حماس۔ فتح اجلاس کے بعد منگل کو فلسطین کی دیگر تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس ہو گا جس میں تنظیم آزادی فلسطین”پی ایل او” کی نئی باڈی کا اعلان کیا جائے گا