فلسطینی سیاسی و جہادی تنظیم تحریک جہاد اسلامی کے ایک وفد نے غزہ میں فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ سے ملاقات کی اور اسرائیل کے فوجی گیلاد شالیت کے بدلے 1027 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے کامیاب معاہدے پر انہیں مبارکباد پیش کی۔ دوسری جانب اسرائیلی پارلیمان کے عرب رکن طلب صانع نے بھی اسماعیل ھنیہ کو فون کر کے اسیران کے تبادلے کے باوقار معاہدے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔
جمعہ کے روز تحریک جہاد اسلامی کے وفد سے بات چیت کےدوران اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی اسیران کی رہائی کے لیے کوشش کرنا ان کی ذمہ داری میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ اس کامیاب ڈیلنگ کے بعد فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے درمیان اتحاد مزید مضبوط ہو گا۔
اس موقع پر فلسطینی وزیر اعظم نے اسیران کی رہائی کی اس جدوجہد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے مجاہدین کی خدمات کو یاد کیا۔
دوسری جانب 48ء کے مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی کنیسٹ (پارلیمان)کے رکن طلب صانع نے بھی اسماعیل ھنیہ سے فون پر گفتگو کی اور قیدیوں کے تبادلے کےاس معاہدے پر انہیں مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کی رو سے مغربی کنارے، غزہ اور 48ء کے مقبوضہ فلسطین کے متعدد قیدی رہائی پائیں گے اور اس معاہد ےکے سبب اسیران کی مشکلات میں نمایاں کمی بھی آئے گی۔
فلسطینی وزیر اعظم نے طلب صانع کا شکریہ ادا کرتے ہوئےکہا کہ صہیونی عقوبت خانوں میں موجود تمام فلسطینی اسیران کی رہائی ان کی اولین ترجیح میں شامل ہے۔