(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ)غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے جنین اور اس کے کیمپ پر اپنے فوجی حملے کو مسلسل چوتھے دن بھی جاری رکھا ہوا ہے۔ اس دوران مزید فورسز اور خصوصی یونٹس کو الرٹ کر دیا گیا ہے، اور مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر چھاپے اور گرفتاریوں کی کارروائیاں کی گئی ہیں، جن میں متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج کے سربراہ ہرزی ہیلیوی نے اعلان کیا کہ ان کی فورسز جنین کے علاقے میں مزید فوجی آپریشن جاری رکھے گی۔
یہ اعلان جنین کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس میں کیا گیا، جس میں صیہونی سیکیورٹی ایجنسی "شاباک” کے سربراہ رونین بار اور دیگر فوجی حکام شریک تھے۔
اجلاس کے دوران ہیلوی نے کہا: "ہم جنین کے کیمپ میں ایک سلسلہ وار فوجی آپریشن کی تیاری کر رہے ہیں جو ہمیں ایک نئے مقام پر لے جائے گا۔کہ ہم دشمن کو اپنی فورسز کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔”
دوسری جانب "شاباک” کے سربراہ رونین بار نے کہا: "ہم کئی محاذوں پر جنگ لڑ رہے ہیں، اور اب مغربی کنارے کی باری ہے۔”
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے جنین شہر پر مکمل محاصرہ کر لیا ہے اور کیمپ کو بند کر دیا ہے۔ جنین اور اس کے کیمپ پر کیے جانے والے حملے کے نتیجے میں 13 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے، جبکہ 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے، فلسطینی طبی ذرائع کے مطابق۔
جنین کے نائب گورنر منصور السعدی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے جنین اور اس کے کیمپ کے چاروں داخلی راستوں کو مٹی کے ڈھیروں سے بند کر دیا ہے، اور لوگوں کو شہر میں داخل ہونے یا وہاں سے نکلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
السعدی نے جنین کے سرکاری اسپتال میں موجود مریضوں اور طبی عملے کو درپیش مشکلات کی طرف بھی توجہ دلائی، جو غیر قانونی صیہونی ریاست کے حملوں کے دوران بجلی اور ایندھن کی بندش کا شکار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی صیہونی ریاست کے جاری حملے میں فضائی حملے اور چھاپے شامل ہیں، اور سینکڑوں شہریوں کو کیمپ سے نکلنے پر مجبور کیا گیا ہے۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ غیر قانونی صیہونی فوج نے جنین کیمپ میں مشارقہ خاندان کے گھروں کو نذر آتش کر دیا اور فائر بریگیڈ کے عملے کو آگ بجھانے کے لیے وہاں پہنچنے سے روک دیا، جیسا کہ فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ یہ خاندان بدھ کے روز اپنے گھروں سے نکل گیا تھا، تاہم ایک معمر خاتون، جو شہری ولید مشارقہ کے گھر کی نچلی منزل پر رہتی تھیں، اپنی صحت کی حالت اور لمبی مسافت طے کرنے کی عدم استطاعت کی وجہ سے وہاں سے نہ نکل سکیں۔ خاندان نے فوری طور پر خاتون کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی اپیل کی ہے۔
جمعرات کی شام پانچ افراد زخمی ہوئے، اور فلسطینی ہلال احمر نے بتایا کہ ان کی ٹیموں نے تین زخمیوں کو جلمہ چیک پوسٹ سے اسپتال منتقل کیا، جنہیں غیر قانونی صیہونی ریاست کے اہلکاروں نے مارا پیٹا تھا، جبکہ دو زخمیوں کو، جنہیں گولیوں کے ٹکڑے لگے تھے، جنین کے کیمپ سے بے گھر ہونے والے افراد کے ایک پناہ گاہ میں طبی امداد دی گئی اور اسپتال منتقل کیا گیا۔