(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے گزشتہ تیرا سالوں سے مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ پر لگائی گئی غیر قانونی ناکہ بندی کے خلاف سرگرم عمل عوامی احتجاجی کمیٹی نے تیونس کے نومنتخب صدر سعید قیس کو محصور شہر غزہ کے دورے کی دعوت دی ہے ۔
حق واپسی تحریک کے رکن محمود خلف نے "نو نارملائزیشن” کے عنوان سے مظاہروں سے خطاب میں کہا کہ نو منتخب تیونسی صدر سعید کے عرب مؤقف کے برعکس اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں کو غداری قرار دیا ہے ” ہم ان کے اس بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
حق واپسی تحریک نے تیونس کے صدر قیس سعید سے مطالبہ کیا کہ وہ محصور شہر غزہ کا دورہ کریں اور صیہونی ریاست کے غیر قانونی قبضے کے خلاف ہونے والے حق واپسی مظاہروں میں حصہ لیں۔
تحریک نے تیونس کے نو منتخب صدر کو "فلسطین کا امیدوار” قرار دیتے ہوئے پارلیمانی اور صدارتی انتخابات میں جمہوریہ تیونس کی کامیابی پرانہیں مبارک باد پیش کی، انہوں نے کہاکہ آج فلسطینی قوم جن مشکل حالات سے دوچار ہے اس کی بنیادی وجہ عرب ممالک کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ مراسم کا قیام ہے۔
عرب ممالک اپنے تجارتی مفادات اور سیاسی اقتدار بچانے کے لیے اسرائیل سے قربت بڑھا رہے ہیں۔ ہم ایسے حالات میں تیونس کے نو منتخب صدر قیس سعید کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں جنہوں نے فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت کرتے ہوئے قابض صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے قیام کی مخالفت کرکے سچائی کا ساتھ دیا ہے۔
خیال رہے کہ تیونس کے نو منتخب صدرقیس سعید ایک سے زاید مواقع پرکہہ چکے ہیں کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کے خلاف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات نارملائز کرنا فلسطینی قوم اور عرب اقوام کے ساتھ کھلی غداری ہے۔