فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ کے سیاسی مشیر ڈاکٹر یوسف رزقہ نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوان کو صہیونی عقوبت خانوں میں 21 روز سے بھوک ہڑتال جاری رکھنے والے اسیران کا پیغام بھیجا ہے۔
رزقہ نے بتایا کہ ترک وفد کے ذریعے ایردوان کو بھیجے گئے اس پیغام میں ان سے فلسطینی اسیران کے معاملے کے حل کے لیے فوری مداخلت کی اپیل کی گئی ہے۔
ڈاکٹر رزقہ کے بہ قول اسرائیلی جیلوں میں تین ہزار فلسطینی اسیران کی بھوک ہڑتال لمحہ بہ لمحہ خطرناک ہوتی جارہی ہے۔ فلسطینی حکومت کی وزارت اسیران اس وقت قوم کے ان اسیران کے لیے عرب لیگ، او آئی سی سمیت دیگر تنظیموں اور اسلامی ملکوں کی حکومت سے رابطے جاری رکھے ہوئے ہے۔
عالمی برادری کی جانب سے اسرائیل پر اسیران کے مطالبے تسلیم کرنے کا دباؤ بڑھانے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔ ڈاکٹر رزقہ نے بتایا کہ اسیران اس وقت قید تنہائی، انتظامی حراست اور رشتہ داروں کی ملاقاتوں پر پابندی کے خاتمے کے مطالبات کر رہے ہیں۔ ان مطالبات کو منوانے کے لیے بھوک ہڑتالی اسیران کی اس مہم کے ساتھ عالمی سطح پر اظہار یک جہتی کا مظاہرہ ضروری ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین

