ویانا میں جمہوریہ آسٹریا کے صدر ھاننز فیچر کی دعوت پر مختلف سربراہان مملکت کو دیے گئے ظہران میں ترکی کے صدرعبداللہ گل نے اس وقت شرکت سے انکار کر دیا جب انہیں بتایا گیا کہ ظہرانے میں اسرائیلی وزیردفاع ایہود باراک کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق آسٹرین صدرکی جانب سے چوتھی” انٹرنیشنل پالیٹکس کانفرنس”میں شرکت کرنے والے مختلف ممالک کے سربراہان اور وزراء کو مدعو کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق جب ترک صدرعبداللہ گل سے پوچھا گیا کہ آیا وہ ظہرانے میں شرکت سے انکاری کیوں ہیں تو انہوں نے کہا کہ چونکہ اس دعوت میں اسرائیلی وزیردفاع ایہود باراک شرکت کر رہے ہیں لہٰذا وہ اس میں شرکت نہیں کر سکتے۔
خیال رہےکہ اسرائیل اور ترکی کے درمیان گذشتہ دو برس سال تعلقات سخت کشیدگی کا شکار ہیں۔ دونوں ملکوں کے مابین زیادہ کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے لیے امدادی سامان لے جانے والے ایک بحری جہاز مرمرہ پر حملہ کر کے نو ترک رضاکاروں کو شہید اور پچاس کو زخمی کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد ترکی نے اسرائیل سے ہر قسم کے سفارتی اور تجارتی تعلقات ختم کر لیے تھے۔