رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں "تحریک انتفاضہ القدس اور اس کے وسائل و اہداف” کے عنوان سے منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے قوم کے تمام نمائندہ طبقات کو باہم متحد ہونے اور تحریک انتفاضہ میں اپنا حصہ ڈالنے پر زور دیا۔
مقررین کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی قربانیوں نے صہیونی حکومت کو شکست فاش سے دوچار کردیا ہے۔ صہیونی قبلہ اوّل کی تقسیم کی مذموم مہم چلائے ہوئے تھے۔ فلسطینی تحریک انتفاضہ نے صہیونی فوج کے تمام تکبر طاقت کے نشے اور غرورکو خاک میں ملا دیا ہے۔
فلسطینی تحریک احرار کے سیکرٹری جنرل خالد ابو ھلال نے کہا کہ انتفاضہ القدس نے کم وقت میں اپنے اہداف حاصل کرنا شروع کیے ہیں۔ یہ اس تحریک کی کامیابی کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ انہوں نے تحریک انتفاضہ جاری رکھنے اور پوری قوم کو اس میں شامل ہونے کی دعوت دی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اندرون فلسطین سے دشمن کے ایجنٹ اور بیرونی طاقتیں مل کر تحریک انتفاضہ کو کچلنے کی سازشیں کررہی ہیں۔ فلسطینی قوم کو اندرونی اور بیرونی سازشوں سے خبردار رہنا پڑے گا۔
اس موقع پرحماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انتفاضہ کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ تحریک کی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ فلسطینی قوم جدید ترین مزاحمتی وسائل سے بھرپور استفادہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انتفاضہ نے فلسطینی قوم میں مزاحمت کا جذبہ ایک بار پھر جواں کردیا ہے۔ صہیونی دشمن طاقت کے بل بوتے پر فلسطینیوں کا جذبہ آزادی کچلنا چاہتا ہے مگر دشمن کو اس میدان میں بھی شکست فاش کا سامنا کرنا پڑے گا۔