یک اسرائیلی فوجی کے بدلے ہزار سے زیادہ فلسطینی اسیران کی رہائی کی ڈیلنگ کے پہلے مرحلے میں 477 فلسطینی اسیران کی رہائی پر مغربی کنارے کے فلسطینی صدر محمود عباس اور فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ نے ایک دوسرے کو مبارکباد دی ہے۔
فلسطینی خبر رساں ادارے ’’قدس پریس‘‘ کے مطابق غزہ میں فلسطینی حکومتی ذرائع نے بتایا کہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ نے فون پر رابطہ کیا اور دونوں رہنماؤں نے صہیونی عقوبت خانوں سے 477 فلسطینی اسیران کی رہائی پر ایک دوسرے کو مبارک باد پیش کی۔
ایک جانب فلسطینی صدر محمود عباس، جن کی مدت صدارت 09جنوری 2009ء کو ختم ہو چکی ہے، نے فلسطینی وزیر اعظم کو ٹیلی فون کیا ہے تو دوسری جانب مغربی کنارے میں اسیران کے اعزاز میں حماس کی استقبالیہ تقریبات بھی جاری رہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس رہائی پا کر مغربی کنارے پہنچنے والےفلسطینی اسیران سے خطاب کر رہے تھے تو ان کے ساتھ ہی حماس کے کئی قائدین بھی نظرآ رہے تھے۔ ان رہنماؤں میں شیخ حسن یوسف، فلسطینی پارلیمان کے اسپیکر ڈاکٹر عزیزدویک بھی شامل تھے۔ ان تقریبات میں حماس کے پرچم لہرائے جا رہے تھے۔
قبل ازیں سنہ 2007ء میں حماس کی جانب سے غزہ سے فتح کی انتظامیہ کو نکال باہر کرنے کے بعد سے فتح کے زیر انتظام مغربی کنارے میں حماس کےپرچم لہرانے پر پابندی عائد تھی۔ گزشتہ پانچ سالوں سے دونوں فلسطینی جماعتوں کےدرمیان شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔ تاہم اسیران کی رہائی کے اس تاریخی موقع پر دونوں جماعتیں اپنے درمیان اختلافات بھلا کر ایک دوسرے کے لیے یک جہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دکھائی دیں۔