مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اردن میں فلسطینی محکمہ اوقاف کے زیراہتمام ہونے والے ایک سیمینار میں اردن انجینئرنگ یونین کی جانب سے ایک رپورٹ پیش کی گئی۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یونین کے زیرانتظام کام کرنے والی تنظیم ’’انجینیر برائے فلسطین و القدس‘‘ کی جانب مقبوضہ بیت المقدس میں پرانی تعمیرات کی بحالی اور ان کی تعمیرنو کے 22 منصوبے شروع کیے گئے ہیں جن پر ایک ملین اردنی ریال کے اخراجات آئیں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اگر بیت المقدس میں موجود تاریخی عمارات اور پرانی املاک کی از سر نوتعمیر شروع کی جائے تو اس میں 72 سال کا عرصہ درکار ہوگا۔
اس موقع پر یونین کے چیئرمین بدر ناصر نے کہا کہ قدیم بیت المقدس شہر میں پرانی عمارات کی تعمیرو مرمت کا کام سنہ 1995ء میں شروع کیا گیا تھا۔ تعمیرنو کا عمل بیت المقدس کے دو اداروں کے سپرد کیا گیا اور سترہ سال کے عرصے میں 709 عمارتوں کی تعمیر نو مکمل کی گئی تھی۔