مقبوضہ بیت المقدس میں غیرقانونی یہودی آباد کاری کا سلسلہ جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی محکمہ داخلہ نے بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کے ایک تازہ منصوبے کی منظوری دیتے ہوئے مزید تین سو مکانات کی تعمیرکی منظوری دی ہے۔ ان میں سے گیارہ مکانات نئی بسائی گئی کالونی "بسغات زئیف” میں تعمیر کیے جائیں گے۔
عبرانی ہفت روزے”کول ھعیر” نے اپنی ایک تازہ اشاعت میں بتایا ہے کہ حال ہی میں اسرائیلی حکومت نے بیت المقدس میں گیارہ سو یہودی مکانات کی تعمیر کی منظوری دی تھی جس پر تل ابیب کوعالمی سطح پر سخت ترین تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ صہیونی حکومت نے عالمی تنقید کو نظرانداز کرتے ہوئے مزید تین سومکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔
رپورٹ میں حکمراں اتحاد میں شامل "لیکوڈ” پارٹی کے ایک رُکن الیشع بیلگ” کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودیوں کے لیے مکانات کی تعمیرکے اجازت نامے جاری کرنے کےضمن میں کسی قسم کی پابندی عائد نہیں کی گئی اورنہ ہی ایسی کسی پابندی پر غور کیا جا رہا ہے۔
صہیونی رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی بلدیہ کے پاس شہریوں کی مکانات کی توسیع اور نئے مکانات کی تعمیر کے لیے درخواستوں کی بھرمار ہے اورحکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ان تمام درخواستوں کو وقفے وقفے سے نمٹا دیا جائے گا۔