فلسطینی مرکز برائے امور اسیران و انسانی حقوق نے خبردار کیا ہے کہ صہیونی عقوبت خانے میں بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیران کی حالت شدید خراب ہوتی جا رہی ہے۔ بالخصوص بغیر کسی وجہ ہے حراست کے خلاف تھیلیسیمیا کے مریضوں کے دوائی لینے سے انکار نے شدید خطرات پیدا کردیے ہیں۔
مرکز کے ڈائریکٹر فؤاڈ الخفش نے بتایا کہ اس وقت معروف فلسطینی اسیر رہنما محمد عاروری، جو انتہائی خطرناک مرض میں مبتلا ہیں، کی حالت شدید خطرے میں ہے۔ انہیں علاج کے لیے فوری رہا نہیں کیا تو کسی بھی وقت ان کی جان جا سکتی ہے۔
انہوں انسانی حقوق کی عالمی اور قومی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ شیخ عاروی کی زندگی بچانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔ واضح رہے کہ شیخ عاروری تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا ہیں اور انہوں نے دوائی لینے سے انکار کردیا ہے۔ جس کے بعد خون کی کمی کے باعث وہ کسی بھی وقت موت کے منہ میں جا سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ تھیلیسیمیا کے مریض کو ہر اکیس روز بعد خون تبدیل کروانا ہوتا ہے۔ روزانہ کا علاج اس کے علاوہ ہوتا ہے۔
ستائیس سالہ عاروی کو گزشتہ سال اپریل میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اسرائیلی حکام نے ان کو تاحال اپنے رشتہ داروں سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
اسرائیلی حکام دو مرتبہ شیخ عاروری کو بغیر کسی فرد جرم کے دو مرتبہ انتظامی حراست کی سزا سنا چکے ہیں۔

