فلسطینی شہر غزہ کی پٹی میں قائم اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” کی حکومت کےسربراہ اسماعیل ھنیہ نے ترکی پر زور دیا ہےکہ وہ اسرائیلی جیلوں میں بھوک ہڑتالیں کرنے والے فلسطینی اسیران کے مطالبات کے حل کے لیے ٹھوس کردار ادا کرے۔
ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی عوام کے مصر سمیت تمام عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات قائم ہیں اور وہ ان تعلقات کومزید مستحکم بنائیں گے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے ان خیالات کا اظہار ترکی اور مصر سے آئے مختلف ماہرین کے وفود سے ملاقات میں کیا۔ ترکی کی مہمان وفد میں سیکرٹری جنرل برائے بلدیات یونین محمد دومان، مغربی ایشیا کے سیکرٹری جنرل برائے بلدیات یونین سلیمان سوارت اور مصرکی پیشہ ور تنظیموں اور انجیئنروں کے ایک وفد کے ارکان شامل تھے۔
اس موقع پربات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نے مصر بالخصوص ترکی کی جانب سے فلسطینیوں کی عالمی فورمز پرغیر مشروط حمایت کو سراہا اور توقع ظاہر کی کہ انقرہ حکومت فلسطینیوں کے مسائل اور ان کے جائز حقوق کا مقدمہ اسی طرح لڑتا رہے گا۔ انہوں نے ترکی اور مصر دونوں کی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی اسیران بالخصوص بھوک ہڑتالوں کے ذریعے اپنے مطالبات کے لیے تحریک چلانے والوں کی مدد کریں۔
اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ ترک وزیراعظم رجب طیب ایردوآن نے فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کی حمایت کرتے ہوئے اسرائیل سے ان کے جائز مطالبات تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہم توقع رکھتے ہیں کہ ترکی کی حکومت اسرائیل سے صرف زبانی مطالبے تک محدود نہیں رہے گی بلکہ اس ضمن میں مزید ٹھوس اقدامات بھی کیے جائیں گے۔
مصرکے پیشہ ور ماہرین اور انجیئنروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے بھی اسماعیل ھنیہ اور ان کے درمیان فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کا موضوع چھایہ رہا۔ مصری وفد نے فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کےمطالبات کی حمایت کی اور کہا کہ وہ فلسطینی قیدیوں کی مشکلات کے حل کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کریں گے اور اس سلسلے میں مصری عوام میں تحریک چلائے گی۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین

