اسرائیلی عقوبت خانوں میں پندرہ روز سے جاری فلسطینی اسیران کی بھوک ہڑتال میں قیدی شامل ہوچکے ہیں۔
اس موقع پر جلبوع جیل سے معروف فلسطینی اسیر رہنما انجینئر عباس السید کے ایک خفیہ پیغام میں فلسطینی عوام، عرب اور اسلامی دنیا، او آئی سی اور عرب لیگ سے مدد کے لیے جلد آنے کا مطالبہ کیا گیا۔
اسیر رہنما نے امت مسلمہ کی قیادت، امراء، حکومتی سربراہان اور وزراء سے اپیل کی کہ وہ سب مل کر صہیونی عقوبت خانوں میں ’’بھوکے پیٹ‘‘معرکے میں شریک فلسطینی اسیران کی مدد کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔
عباس السید کی جانب سے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو موصول ہونے والے خط میں بھوک ہڑتال میں شریک ہونے والے اسیران کی بھرپور مدد کی اپیل کی گئی۔ انہوں نے کہا ضرورت اس بات کی ہے کہ اسیران کو اسرائیلی مظالم سے بچانے کے لیے عوامی، سماجی اور سرکاری سطح پر مہم چلائی جائے۔ دنیا کے ہر خطے میں اسرائیل پر دباؤ بڑھایا جائے کہ وہ ان اسیران کو انسانی حقوق فراہم کرے۔
خط میں کہا گیا کہ اس وقت اندر بیھٹے اسیران سے زیادہ باہر موجود قوم کی تحریک زیادہ پر اثر ثابت ہوگی۔
انجینئر الیسد نے وضاحت کی کہ اسرائیلی میڈیا ایک جنگجو میڈیا ہے جو ہر معاملے کو سکیورٹی اور قومی مفادات کے تناظر میں دیکھتا ہے، اس دوران وہ ہرطرح کے پیشہ ورانہ اخلاقیات کو بھول جاتا ہے تاہم ہمارا میڈیا تو بہرحال پیشہ ورانہ اخلاق کی دھیان رکھتا ہے۔ اس وقت فلسطینی میڈیا کو اسیران کے حق میں موثر انداز میں آواز اٹھانا ہوگی۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین

