(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) انسانی حقوق کونسل اور عالمی برادری اس انسانیت سوز صیہونی جرم کو بے نقاب کریں اور صیہونی ریاست کے نام نہاد رہ نماؤں اور جنگی مجرموں کو سنگین جرائم پر سزائیں دیں جائیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان جہاد طہ نے گذشتہ روز اسرائیلی اخبار ہارتیز میں 10 جولائی کو الخلیل کے علاقے میں صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں بندوق کی نوک پر پانچ فلسطینی خواتین کو ان کے بچوں کے سامنے برہنہ ہونے پر مجبور کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے نہتی خواتین کو بندوق کی نوک پربرہنہ کرکے ان کی تلاشی لینے، انہیں ہراساں کرنے اور ان کے گھرمیں لوٹ مار کو سنگین جرم قرار دیا ہے۔
جہاد طہ نے کہا کہ ہمارے لوگوں کے خلاف الخلیل میں قابض فوج کا جرم خطرناک صیہونی دہشت گردی کے تناظر میں آتا ہےاور ہراعتبار سے یہ ایک سنگین، ناقابل معافی اور غیر مسبوق جرم ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ جرم انسانی حقوق، تمام بین الاقوامی کنونشنوں اور انسانی حقوق کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ یہ فسطائی حکومت ہے جو تل ابیب میں قائم ہے۔ یہ اپنی فسطائیت کے ذریعے فلسطینی قوم کے عزم کو ناکام بنانے میں کامیاب نہیں ہوگی اور اسرائیلی دہشت گردی سے فلسطینی قوم کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ طہٰ نے انسانی حقوق کونسل اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس جرم کو بے نقاب کریں اور اسرائیل میں صہیونی رہ نماؤں اور جنگی مجرموں کو جلد سے جلد سزائیں دلانے میں اپنا کردار ادا کریں ۔