فلسطین کے حمایتی افراد نے اسرائیلی وزیر دفاع ایہود براک کی لندن آمد پر برطانیہ میں منگل کے روز مظاہرہ کیا۔ ایہود براک حکمران جماعت لیبر پارٹی کی ساوتھ کوسٹ کے علاقے بریجٹون میں ہونے والی سالانہ کانفرنس میں شرکت کی غرض سے برطانیہ آئے ہیں۔
فلسطین سالیڈیرٹی مہم کے جنرل سیکرٹری بیٹی ہنٹر نے بریجٹون کے مقام پر حکومتی پارٹی کے اجلاس میں ایہود براک کی موجودگی کو "ہتک” قرار دیا۔ سنہ 2008 کے آخر میں لگنے والی غزہ جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے بیٹی ہنٹر نے کہا کہ جنیوا کنونشن کی توثیق کرنے والے ملک کے طور پر برطانیہ کو چاہئے کہ وہ جنگی جرائم کے مرتکب ملزموں کو عشائیوں میں شرکت کی دعوت کے بجائے گرفتار کرنے میں مدد دے تاکہ ایہود براک پر مقدمہ چلایا جا سکے۔ لندن میں متعدد وکلاء نے ویسٹ منسٹر شہر کی میجسٹریٹ کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں عدالت سے ایہود براک کے حکم پر غزہ میں جنگی جرائم کے ارتکاب کی پاداش میں اس کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ درخواست دائر کرنے والے وکلاء گروپ کے ایک نمائندے طیب علی کا کہنا تھا کہ ہم نے ورانٹ گرفتاری کے لئے درخواست دائر کر دی ہے اوراب ہم سماعت کے لئے وقت کا انتظار کر رہے ہیں۔ یہ ہر صورت آج ہونی چاہئے کیونکہ تاخیر کی صورت میں ملزم برطانیہ سے فرار ہو جائے گا۔ اسرائیل کی غزہ کے خلاف بائیس روزہ جنگ میں چودہ سو فلسطینی شہید ہوئے جبکہ اس جنگ میں اسرائیلیوں کی ہلاکت تیرہ بتائی جاتی ہے۔ ایہود براک آج اپنے برطانوی ہم منصب ڈیوڈ ملی بینڈ سے ملاقات کر رہے ہیں۔ ملی بینڈ نے فرانسیسی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی کارروائی کے علی الرغم ہماری ملاقات طے شدہ شیڈول کے مطابق ہو گی۔ ملی بینڈ کا کہنا تھا کہ ایہود براک جمہوری طور پر منتخب وزیر دفاع ہیں مجھے ان سے ملاقات کر کے خوشی ہو گی۔