مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حال ہی میں انجیئنرنگ اور کنسٹرکٹز کے ایک اعلٰی سطحی مصری وفد نے بتایا کہ وہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی ماہرین کے ساتھ مل کر کئی اہم تعمیراتی منصوبوں پر کام کرنا چاہتے ہیں۔
ہمارے ان منصوبوں کا مقصد بیت المقدس میں اسرائیل کی یہودیت کی سرگرمیوں کے مقابلے میں فلسطینیوں بالخصوص القدس کے شہریوں کی مدد کرنا ہے۔ اس سلسلے میں ابتدائی طور پرغزہ کی پٹی میں مشترکہ منصوبے شروع کیے جائیں گے اور اسرائیل کویہ پیغام بھیجا جائے گا کہ مصر اور فلسطین کے اقتصادی ماہرین القدس کی معاونت میں یک جان و دو قالب ہیں۔ نیز ہمارے یہ مشترکہ منصوبے دراصل اسرائیل کی مقبوضہ بیت المقدس میں جاری یہودیانے کے سرگرمیوں کا ایک رد عمل اور جواب ہیں۔جانب فلسطینی کنسٹرکشن فیڈریشن کے چیئرمین اسامہ کحیل نے مصری کنسٹرکٹرز کی جانب سےغزہ کی پٹی میں سرمایہ کاری اور یہاں کے تاجروں کو فنی معاونت کی فراہمی کے اقدام کو سراہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مشکل حالات کے باوجود مصری ماہرین کی طرف سے فلسطینیوں کی مدد کا اعلان اس بات کا ثبوت ہے کہ مصری عوام اور فلسطینی عوام اب بھی ایک دوسرے کے لیے ہرطرح کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔
غزہ کی پٹی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اسامہ کحیل کا کہنا تھا کہ انہوں نے مصری وفود کے ساتھ کئی بڑے تعمیراتی منصوبوں میں اتحاد پر اتفاق کیا ہے۔ مصر کی جانب سے ہمارے معماروں اور تعمیراتی شعبے کے دیگرعملے کو تربیت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مشترکہ تعمیراتی مارکیٹ کے فروغ میں بھی معاونت فراہم کی جائے گی۔ اس کےعلاوہ فلسطینی معمار مصر میں تعمیرات کے شعبوں میں ہونے والی ترقی اور تحقیقات سےاستفادہ کر سکیں گے۔کنسٹرکشن فیڈریشن کے چیئرمین نے بتایا کہ مصری ماہرین اقتصادیات کے تعاون سے اندرون فلسطین اور بیرون ملک ایسی کانفرنسیں منعقد کی جائیں گی جن میں عرب ممالک کو فلسطین میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ لگانے اور مقبوضہ بیت المقدس میں یہودیت کے فروغ کے ردعمل میں تعمیرات کرانے پر ابھارا جائے گا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین

