(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) "فلسطین ایسوسی ایشن فار ہیومن رائٹس’ "شاہد” نے ایک مفصل رپورٹ میں سعودی عرب میں زیر حراست افراد کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں فلسطینیوں اور اردنی باشندوں کی گرفتاری "غزہ” کی پٹی اور "مغربی کنارے” میں مقیم اسیر فلسطینیوں کے اہل خانہ کی مدد کی پاداش میں کی گئی ہے جن میں سے درجنوں افراد انتہائی ناقص انسانی حالات سے دوچار ہیں، انھیں طرح طرح کی جسمانی اور نفسیاتی اذیتوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی مہم میجر جنرل عبدالعزیز الھویرینی کی سربراہی میں سعودی اسٹیٹ سیکیورٹی سروس کے ذریعہ چلائی گئی تھی جس نے درجنوں فلسطینی اور اردنی شہریوں جو کئی عشروں سے سعودی عرب میں مقیم ہیں کو حراست میں لیا گیا۔
انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ بہت سے فلسطینی خاندان سعودی عرب میں گرفتار ہونے والے اپنے پیاروں کے بارے میں خوف کی وجہ سے بات کرنے سے گریزاں تھے، انہیں خدشہ ہے کہ میڈیا یا کسی دوسرے ادارے کے ذریعے سعودی عرب میں گرفتاریوں کا معاملہ سامنے لانے پر گرفتارافراد کو مزید انتقامی کارروائی کانشانہ بنایا جاسکتا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم نے کئی ماہ کی مسلسل کوشش، رابطوں اور معلومات کی بنیاد پر یہ رپورٹ مرتب کی ہے جس میں دو درجن سے زاید فلسطینیوں کی تفصیلات سامنے لائی گئی ہیں۔ انہیں سعودی عرب میں بغیر کسی جرم کے حراست میں لینے کے بعد غائب کردیا گیا ہے۔”شاہد” نے اپنی رپورٹ میں سعودی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بغیر کسی الزام کے گرفتار تمام فلسطینیوں کو فوری رہا کرے۔