بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی ممبر پارلیمان حاتم قفیشہ نے کہا ہے کہ انتظامی حراست کی پالیسی کا مقصد اسیران کو بغیر کسی وجہ کے لمبے دورانیوں کے لئے حراست میں لئے رکھنا ہے۔
145 مہینوں سے اسرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست کے شکار حاتم قفیشہ نے ایک خفیہ خط میں بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی حکومت کو یقین ہے کہ کوئی بھی عالمی قانون یا انسانی اقدار اسے فلسطینی عوام پر ظلم ڈھانے سے نہیں روک سکتا ہے، اسی لئے وہ فلسطینی عوام کو ایسی سزائیں سناتے ہیں جن پر ان کا دل مطمئن ہوتا ہے۔
رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں موجود انتظامی اسیران نے اسرائیل کی ناانصافی کا سامنا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور انہوں نے بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ یہ غیر قانونی حراست ختم ہوسکے۔
انہوں نے فلسطینیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہر جگہ اس احتجاج کی حمایت کریں۔ قفیشہ کا کہنا تھا کہ انتظامی حراست پالیسی اس وقت تک ختم نہیں ہوگی جب تک عوامی حمایت حاصل نہیں ہو
جاتی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین